"پیاری مونا" Pyari Mona
ہم ٹی وی اور مومنہ درید پروڈکشن کے بینر تلے بننے والا ایک اور تجرباتی اور بامقصد ڈرامہ۔ کوئی بھی بزنس ہو اسکا مقصد پرافٹ کمانا ہوتا ہے، اسی طرح ٹی وی چینلز کا بھی بنیادی مقصد پیسہ کمانا ہوتا ہے چاہے وہ نیوز چینل ہو یا انٹرٹینمنٹ۔ انٹرٹینمنٹ چینلز ریٹنگز پر چلتے ہیں کیونکہ ریٹنگز کی بنا پر ہی اشتہارات ملتے ہیں۔ اب اس کمرشل دور میں جب ہم ٹی وی اتنا بڑا رسک لیکر ایسا ڈرامہ پیش کرے گا جو غیر روائتی اور منفرد ہو تو کیا ہم ٹی وی داد کا مستحق نہیں..؟ یقیناً ہے۔
ایک ایسا موضوع جس کی وجہ سے نہ صرف خواتین بلکہ مرد بھی ڈپریشن کا شکار رہتے جس کی سب سے بڑی وجہ معاشرتی رویہ ہے۔ موٹاپا یقیناً کوئی اچھی بات نہیں ہے لیکن سلم سمارٹ لوگ بھی کئی طرح کی بیماریوں یا ڈپریشن کا شکار ہوسکتے ہیں جو کہ اس ڈرامے میں دکھایا گیا ہے۔ اور پھر کوئی جیسا بھی ہو یہ اسکی اپنی زندگی ہے دوسروں کو اس میں ناک گھسانے کی ضرورت نہیں ہے۔۔
صنم جنگ جو اس ڈرامے کا مرکزی کردار نبھا رہی ہیں یقیناً داد کی مستحق ہیں کیونکہ انہوں نے اس ڈرامے کے لئے اپنی ظاہری شخصیت پر بہت محنت کی اور بہت بڑا رسک لیا یہ ڈرامہ کرکے۔ میری معلومات کے مطابق کئی اداکارائیں یہ کردار نبھانے سے انکارکر چکی تھیں۔
میں یہ ڈرامہ دیکھتے وقت ہر بار یہ سوچتا ہوں کہ نسبتاً ایک ویل سیٹلڈ گھرانے کی لڑکی کو موٹاپے کی وجہ سے اگر اتنا کچھ سننا اور سہننا پڑتا ہے تو ایک عام گھرانے کی لڑکی کس طرح یہ سب برداشت کرتی ہوگی۔۔۔؟
صنم جنگ کے ساتھ ساتھ حنبل خان کی اداکاری بھی متاثر کن ہے اور انہوں نے بھی اپنی ظاہری شخصیت پر بہت محنت کی ہے۔ حسیب احمد نے بہت عمدگی سے یہ سکرپٹ لکھا اور ایک ایک کردار پر خوب محنت کی کیونکہ ایسی کہانیاں لکھنا ہر لکھاری کے بس کی بات نہیں ہے۔ علی حسن جو اس ڈرامے کے ہدایتکار ہیں اور کئی مشہور ڈرامے ڈائریکٹ کر چکے ہیں، اس ڈرامے میں بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا بھر پور استعمال کیا۔ لیکن میری نظر میں اس ڈرامے کا سب سے زیادہ کریڈٹ مومنہ درید پروڈکشن کے کنٹنٹ ڈیپارٹمنٹ کو جاتا ہے جہنوں نے اس منفرد اور غیر معمولی کہانی پر کام کرنے کی حامی بھری کیونکہ انہیں بخوبی اندازہ ہوگا کہ یہ ڈرامہ شاید اتنی ریٹنگ نہ لے سکے جتنی کمرشل ڈرامے کو ملتی ہے۔ سائرہ غلام نبی جو مومنہ درید پروڈکشن کی کنٹینٹ ہیڈ ہیں جو اس سے پہلے کئی منفرد، رسکی اور تجرباتی ڈراموں پر کام کر چکی ہیں جیسا کہ انکار، پری زاد، رقیب سے، ڈر سی جاتی ہے صلہ وغیرہ شامل ہیں۔ پیاری مونا بھی انہی کی سرپرستی میں ہمیں سکرین پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میرے خیال میں اس طرح کے منفرد موضوعات پر بننے والے ڈراموں کو ہر پلیٹ فارم پر سراہنا چاہئے، ان پر بات کرنی چاہئے۔
میں کئی بار سوچتا ہوں کہ ایم ڈی پروڈکشن کی کنٹینٹ ٹیم پتا نہیں کس مٹی کی بنی ہوئی ہے جو اس کمرشل دور کی بھیڑ چال سے بالکل الگ کام کررہی ہے۔ ایسی ہی منفرد کہانیوں اور ایسے ہی لوگوں کی وجہ سے ٹی وی ڈراموں پر ویورز کا عتماد بحال رہتا ہے اور یقین بھی کہ یہ لوگ ہمارے ڈرامے کے ایک بار پھر سے عروج کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
پیاری مونا کی پوری ٹیم کے لئے نیک تمنائیں۔
Comments
Post a Comment